Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔

مولی کے چند نہایت مفید ٹوٹکے!... پتوں کو شہد لگا کرکھائیں! موٹاپا سے نجات پائیں

ماہنامہ عبقری - اکتوبر 2024ء

پرانےیونانی حکیموں نے اسے بدن کو غیر ضروری زہریلے مواد سے پاک کرنے والی ، رکی ہوئی ریح کو حرکت میں لاکر جسم سے خارج کرنے والی اور خوبصورتی کی دشمن یعنی چربی کو پگھلا کر بدن کو ہلکا پھلکا اور دوڑ بھاگ کے قابل بنا نے والی غذا اور دوا کا درجہ دیا ہے۔

تیزابیت اور فاسد مادوں کو ختم کرے

مولی ایک کھاری غذا ہے جو کہ آنتوں اورخون کی تیزابیت کو دور کر کے ہضم کےراستوں کو بوجھ سے ہلکا کردیتی ہے۔ یہ مثانہ، گردوں اور پیشاب کی نالی پر بھی تیز اب توڑنےوالا اثر کر کے پیشاب اور ان راستوں میں رکا ہوا یورک ایسڈ اور پیپ کے ذرات بدن سےخارج کرنے میں عمدہ کام کرتی ہے۔ مولی کو باریک کرکے نمک لگا کر کھانے سے جگر کی اصلاح ہوتی ہے۔ مولی کے پتے خود مولی سے زیادہ پیٹ ہلکا کرنے والے اور گیس کو ختم کر نے والے ثابت ہوتے ہیں۔کم محنت مشقت کرنےوالے مولی کے نرم پتے اور محنت کرنے والے سخت پتے کھا کر معدے اور گیس کا علا ج کر سکتے ہیں۔بواسیر خونی اور بادی دونوں قسم کے مریض اگر مولی آدھ پاؤ سے آدھ سیر تک نرم پتوں سمیت تین چار ٹکڑے کر کے ایک پلیٹ میں رکھ کر اس پر بقدر ضرورت کھانڈیا شکر چھڑ ک کر رات شبنم میں رکھ کر صبح نماز سے فارغ ہوکر یہ مولی اور لسی یاپانی پی لے تو چند دنوں سے چند ہفتوں کا استعمال بو اسیر کو ختم کر دیتا ہے۔ گیس اور بڑھے ہوئے پیٹ والے مریض اگر صبح مولی کے ٹکڑے کر کے بمعہ نرم پتوں کے شہد لگاکرناشتہ کرنا شروع کر دیں تو خدا کے فضل سے موٹاپا دور اور گیس سے امن ہو جائے۔

 مولی کے چند بہت ہی مفید نسخے

 مولی میں ایسے فوائدپوشیدہ ہیں کہ اگر آپ کو علم ہوجائے توآپ باقاعدگی سے کھانا شروع کردیں گے۔آئیے آپ کو اس کے فوائد سے آگاہ کرتے ہیں۔

صاف چمکدار دانت:مولی کارس اورسرکہ ایک ایک چمچ،بیکنگ سوڈا اور نمک ایک چٹکی ملاکر دانتوں پر لگائیں۔ دانت صاف اور چمکدار ہوجائیں گے۔ 

فیشل :مولی،دہی اورٹماٹر کارس ہم وزن لے کر ابٹن کی طرح لگالیں۔اس کے بعد صرف عرقِ گلاب سے منہ دھولیں۔

 جلد پر سیاہ دھبوں کا علاج:مولی کارس اور انگور کارس آدھاکپ اچھی طرح ملاکرسیاہ دھبوں پر لگائیں۔لگانے سے ہلکی جلن ہوگی ۔جب سوکھ جائے تو اتار دیں۔اس کے بعد صرف شہد لگائیں۔

لمبے بال:مولی کے پتے،مولی کاتیل،سرسوں کاتیل، بادیان کے پھول ،لہسن،لونگ،کالازیرہ،اجوائن، جائفل جاوتری،کلونجی،آملہ سب کو ملاکرایک ابال دے کر اتارلیں۔ کاٹن کی مدد سے جڑوں میں لگائیں۔گنج پن:مولی کا رس گنج پر ہرروز رگڑیں۔اس عمل سے سرکے بال اگنے لگیں گے۔ جوڑوں کادرد:سرسوں کے تیل میں مولی کے پتے ڈال کر اتناپکائیں کہ پتے جل جائیں ۔پھر نئے پتے ڈالیں اور یہ عمل تین سے چار دفعہ دہرائیں۔یہ مولی کاانفیوژن تیل تیار ہوجائے گا۔یہ تیل درد کی جگہ لگائیں آرام آئے گا۔ مسوڑھوں کے امراض:مولی پر کالی مرچ لگاکر کھائیں۔ مسوڑھوں کے امراض اور پائیوریا سے نجات کے ساتھ ساتھ دانت بھی مضبوط ہونگے۔

جگر کو تندرست بنائیے

جگر کے مسائل:مولی کو کوٹ کر ململ کے کپڑے میں لپیٹ کر جگرکے مقام پر دوگھنٹے کے لئے رکھیں۔مولی کے اثرات سے جگر کے عارضہ میںآرام آئے گا۔مولی کارس پاؤں کے تلوؤں پر بھی لگاسکتے ہیں۔

پیشاب کی بیماریاں:مولی کھانے سے پیشاب کی تمام بیماریاں ٹھیک ہوجاتی ہیں۔ مولی جگر اورمثانہ کی گرمی دورکرنے میں مفیدہے۔لیکن شام چار بجے کے بعد مولی کھانے سے گریزکریں۔یرقان کے مرض میں مولی کے پتوں کا رس نکال کر چینی ملا کر پلانے سے مرض ختم ہوتا ہے۔ مولی کھانے والوں کو کبھی یرقان نہیں ہوتا۔

۱۰۔بواسیر

بواسیر کے مریضوں کے لئے مولی کارس اور مولی کے پتے بہت مفید ہیں۔بواسیر میں اسے سلاد کے طورپریابھجیاکی صورت میں استعمال کرنابے حد مفیدہے۔

*مولی کے بارے میں کچھ مزید انکشافات*

مولی برصغیر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی سبزیوں میں سے ایک ہے۔ یہ ایک سالانہ اگنے والی، روئیں دار سبزی ہے۔ جڑ سے براہ راست سبز پتے پھوٹتے ہیں۔ اس میں جڑ ایک ہی ہوتی ہے جو گول بیلن نما یا مخروطی، سفید یا سرخ رنگی کی ہوتی ہے۔ مولی بعض بیماریوں اور جسمانی اعضا کے لیے انتہائی مفید ہے۔

جگر اور پیٹ کے لیے مفید

مولی میں معدنیات کی کثرت پائی جاتی ہے جو جگر اور پیٹ کے لیے انتہائی مفید ہے اور جسم کو توانائی بخشتی ہے۔ مولی خون صاف کرنے کے لیے بھی انتہائی مفید ہے۔ یہ جسم میں سرخ خون کے خلیات کو ختم ہونے سے بچاتا ہے۔

 

بلڈ پریشر سے بچاؤ

مولی میں پوٹاشیم کی وجہ سے یہ ہمارے خون میں پوٹاشیم اور سوڈیم کی مقدار کو کنٹرول کرتا ہے جو ہمارے بلڈ پریشر کو قابو میں رکھتا ہے۔

وزن میں کمی

باقاعدہ مولی کھانے سے وزن میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔ اگر آپ موٹاپے سے پریشان ہیں اور وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو مولی کے رس میں لیموں اور نمک پلا کر پیئیں۔ اس سے آپ کے وزن میں خاطر خواہ کمی واقع ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں چکن سبزیاں اور دالیں بھی اب مضر صحت

کینسر سے حفاظت

مولی میں فولک ایسیڈ، وٹامن سی پایا جاتا ہے جو جسم میں کینسر کے خلاف قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے جس کی وجہ سے انسان کینسر جیسے موذی مرض سے محفوظ رہتا ہے۔

ہاضمہ کی درستگی

بواسیر میں کچی مولی کے پتے کی سبزی بناکر کھانے سے آرام ملتا ہے۔ کھانے کا ہضم نہ ہونا یا کھٹی ڈکار کے دوران مولی کافی مفید ہے۔ مولی کے ایک کپ عرق کو مصری میں ملا کر پینے سے بدہضمی اور کھٹی میٹھی ڈکاروں سے نجات ملتا ہے۔

کیڑے کا کاٹنا

بولی کسی بھی کیڑے کے کاٹنے سے ہونے والی سوجن اور درس سے نجات دیتا ہے۔ جسم کے کسی بھی حصہ میں کوئی کیڑا کاٹ لے تو مولی کا رس لگانے سے کافی آرام ملتا ہے۔

دمہ میں مفید

ایسے لوگ جنہیں دمہ یا سانس کی تکلیف ہوتی ہو انہیں چاہیے کہ وہ باقاعدگی سے مولی کھائیں کیونکہ اس میں موجود اجزا کی بدولت سینے کی جکڑن کم ہوتی ہے اور سانس لینے میں آسانی ہوتی ہے۔

 ذیابیطس کے مریضوں کو زمین کے اندر پیدا ہونے والی غذاؤں سے اجتناب کا کہا جاتا ہے لیکن مولی میں یہ خاصیت ہے کہ یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید ہے اور خون میں شوگر کی مقدار کو نہیں بڑھاتی۔یہ معدے میں تیزابیت کو کم کرتے ہوئے سینے کی جلن کا خاتمہ کرتی ہے لیکن یاد رہے کہ مولی کا استعمال رات کوہرگز نہیں کرنا چاہیے۔

مولی میں فائٹو کیمیکلز اور اینتھو سائنانز ہوتے ہیں جو کینسر کے خلاف لڑتے ہیں۔اس کے علاوہ اس میں وٹامن سی کی موجودگی کی وجہ سے یہ ڈی این اے کو صحت مند رکھ کے کینسر کے خلاف مدافعت پیدا کرتا ہے۔

بلڈ پریشر کو کنٹرول کرے

پوٹاشیم کی موجودگی کی وجہ سے مولی ہمارے خون میں پوٹاشم اور سوڈیم کی مقدار کو کنٹرول کرتے ہوئے ہمارا بلڈ پریشر قابو میں رکھتی ہے۔

*مولی بھوک بڑھاتی اور خون کی گردش کو فعال بناتی ہے۔

*ایسے لوگ جنھیں سانس کی تکلیف ہو انہیں چاہیے کہ وہ مولی کھائیں کیونکہ اس میں موجود اجزاء کی بدولت سینے کی جکڑن کم ہوتی ہے اور سانس میں روانی آتی ہے۔

* پتھری کی صورت میں گردہ و مثانہ سے ریت آنے کی حالت میں مولی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر اسے مسلسل استعمال کیا جائے تو پتھری ریزہ ریزہ ہوکر ہمیشہ کیلئے جسم سے خارج ہوجاتی ہے۔

* بواسیر کے مرض میں مولی کا رس اور مولی کے پتے مریض کو کھلانے سے شفاہوتی ہے۔

* یرقان کے مرض میں مولی کے پتوں کا رس نکال کر چینی ملا کر مریض کو پلانے سے مرض ختم ہوجاتا ہے۔ مولی کھانے والوں کو کبھی یرقان نہیں ہوتا۔

* مولی کھانے کے بعد گڑ کھانے سے مولی جلد ہضم ہوجاتی ہے اور بدبودار ڈکار وغیرہ بھی نہیں آتے۔ تلی کے امراض میں بھی مولی کا کھانا بہت مفید ہے۔ اس کے کھانے کا طریقہ یہ ہے کہ مولی کو چھیل کر اور کاٹ کر کالی مرچ اور ہلکا سا نمک لگا کر رات کو اوس میں رکھ دیں اور صبح نہار منہ کھائیں۔ ایک ہفتے میں شفا ہوگی۔ یہی نسخہ بواسیر کیلئے بھی ہے۔

* مولی کو سرکہ میں بھگو کر کھانے سے ورم تلی تحلیل ہوجاتا ہے۔

* تخم مولی بیرونی طور پر چہرہ کی سیاہی ، برص کو دور کرنے اور چہرے کا رنگ صاف کرنے کیلئے بطور اُبٹن استعمال کی جاتی ہے۔

* نزلہ و زکام میں چٹکی بھر نمک مولی سونگھنے سے یہ مرض دور ہوتا ہے اور دماغ کے کیڑے ختم ہوجاتے ہیں۔

* کسی بھی درد والی جگہ پر مولی کے بیج لیموں کے رس میں پیس کر لگانے سے شفا ہوتی ہے۔

مولی میں وٹامن اے ، بی ، سی ، ای ہوتے ہیں. گرتے بالوں کو روکنے کے لیے مولی کا باقاعدہ استعمال کریں۔گنج پر مولی کا پانی ملیں. یہ کمزوری معدہ، بواسیر، پتھری کے لیے بھی مفید ہے. خوراک فوراً ہضم کرتی ہے. یرقان میں پتوں کا پانی نکال کر گرم کر کے گڑ یا شکر ملا کر بار بار پلائیں، مولی کی بھجیا بنا کر کھلائیں. تلی بڑھی ہو تو مولی اور سرکہ کھانا بہت مفید ہے.

پرانے نزلے میں مولی کا پانی اور رس لیموں ملا کر پلائیں ، گلے کے درد میں مولی کے ساتھ لہسن کا استعمال کریں.شراب ، ہیروئین اور دوسری نشہ آور ادویات سے نجات حاصل کرنے کے لیے مولی کے سبز پتے پانی میں پیس کر دو چمچ شہد ڈال کر ایک ماہ تک صبح نہار منہ ایک کپ اور سوتے وقت ایک کپ پلائیں. نشہ آور ادویات سے نجات ملے گی. ورم حلق اور خناق میں مولی کے پانی میں لیموں کا رس ملا کر پلائیں ، مولی کے بیج پیس کر گرم پانی کے ساتھ کھانے سے آواز کھل جاتی ہے. پرانی کھانسی میں نمک مولی 25 گرام ، دو چمچ شہد ملا کر کھائیں ، نمک مولی میں شہد ملا کر چٹائیں تو دمہ کا دورہ ختم ہو جاتا ہے. بواسیر کے لیے روزانہ 2 مولیوں پر چینی لگا کر کھائیں یا مولی کے پتے چینی ملا کر روزانہ کھائیں.40 دن تک یا رات کو مولی کاٹ کر نمک لگا کر شبنم میں رکھ کر صبح کھا لیں. پیٹ کے کیڑے مولی یا اس کے پتے کھانے سے دور ہو جاتے ہیں. ماہواری کا درد دْور کرنے کے لیے 25 گرام مولی کے بیج ، چار چمچ شہد میں ڈال کر اْبال لیں اور دن میں تین چار بار پلائیں. درد دْور ہوگا. 

وجاہت چوہدری‘رحیم یار خان

پرانےیونانی حکیموں نے اسے بدن کو غیر ضروری زہریلے مواد سے پاک کرنے والی ، رکی ہوئی ریح کو حرکت میں لاکر جسم سے خارج کرنے والی اور خوبصورتی کی دشمن یعنی چربی کو پگھلا کر بدن کو ہلکا پھلکا اور دوڑ بھاگ کے قابل بنا نے والی غذا اور دوا کا درجہ دیا ہے۔تیزابیت اور فاسد مادوں کو ختم کرےمولی ایک کھاری غذا ہے جو کہ آنتوں اورخون کی تیزابیت کو دور کر کے ہضم کےراستوں کو بوجھ سے ہلکا کردیتی ہے۔ یہ مثانہ، گردوں اور پیشاب کی نالی پر بھی تیز اب توڑنےوالا اثر کر کے پیشاب اور ان راستوں میں رکا ہوا یورک ایسڈ اور پیپ کے ذرات بدن سےخارج کرنے میں عمدہ کام کرتی ہے۔ مولی کو باریک کرکے نمک لگا کر کھانے سے جگر کی اصلاح ہوتی ہے۔ مولی کے پتے خود مولی سے زیادہ پیٹ ہلکا کرنے والے اور گیس کو ختم کر نے والے ثابت ہوتے ہیں۔کم محنت مشقت کرنےوالے مولی کے نرم پتے اور محنت کرنے والے سخت پتے کھا کر معدے اور گیس کا علا ج کر سکتے ہیں۔بواسیر خونی اور بادی دونوں قسم کے مریض اگر مولی آدھ پاؤ سے آدھ سیر تک نرم پتوں سمیت تین چار ٹکڑے کر کے ایک پلیٹ میں رکھ کر اس پر بقدر ضرورت کھانڈیا شکر چھڑ ک کر رات شبنم میں رکھ کر صبح نماز سے فارغ ہوکر یہ مولی اور لسی یاپانی پی لے تو چند دنوں سے چند ہفتوں کا استعمال بو اسیر کو ختم کر دیتا ہے۔ گیس اور بڑھے ہوئے پیٹ والے مریض اگر صبح مولی کے ٹکڑے کر کے بمعہ نرم پتوں کے شہد لگاکرناشتہ کرنا شروع کر دیں تو خدا کے فضل سے موٹاپا دور اور گیس سے امن ہو جائے۔ مولی کے چند بہت ہی مفید نسخے مولی میں ایسے فوائدپوشیدہ ہیں کہ اگر آپ کو علم ہوجائے توآپ باقاعدگی سے کھانا شروع کردیں گے۔آئیے آپ کو اس کے فوائد سے آگاہ کرتے ہیں۔صاف چمکدار دانت:مولی کارس اورسرکہ ایک ایک چمچ،بیکنگ سوڈا اور نمک ایک چٹکی ملاکر دانتوں پر لگائیں۔ دانت صاف اور چمکدار ہوجائیں گے۔ فیشل :مولی،دہی اورٹماٹر کارس ہم وزن لے کر ابٹن کی طرح لگالیں۔اس کے بعد صرف عرقِ گلاب سے منہ دھولیں۔ جلد پر سیاہ دھبوں کا علاج:مولی کارس اور انگور کارس آدھاکپ اچھی طرح ملاکرسیاہ دھبوں پر لگائیں۔لگانے سے ہلکی جلن ہوگی ۔جب سوکھ جائے تو اتار دیں۔اس کے بعد صرف شہد لگائیں۔لمبے بال:مولی کے پتے،مولی کاتیل،سرسوں کاتیل، بادیان کے پھول ،لہسن،لونگ،کالازیرہ،اجوائن، جائفل جاوتری،کلونجی،آملہ سب کو ملاکرایک ابال دے کر اتارلیں۔ کاٹن کی مدد سے جڑوں میں لگائیں۔گنج پن:مولی کا رس گنج پر ہرروز رگڑیں۔اس عمل سے سرکے بال اگنے لگیں گے۔ جوڑوں کادرد:سرسوں کے تیل میں مولی کے پتے ڈال کر اتناپکائیں کہ پتے جل جائیں ۔پھر نئے پتے ڈالیں اور یہ عمل تین سے چار دفعہ دہرائیں۔یہ مولی کاانفیوژن تیل تیار ہوجائے گا۔یہ تیل درد کی جگہ لگائیں آرام آئے گا۔ مسوڑھوں کے امراض:مولی پر کالی مرچ لگاکر کھائیں۔ مسوڑھوں کے امراض اور پائیوریا سے نجات کے ساتھ ساتھ دانت بھی مضبوط ہونگے۔جگر کو تندرست بنائیےجگر کے مسائل:مولی کو کوٹ کر ململ کے کپڑے میں لپیٹ کر جگرکے مقام پر دوگھنٹے کے لئے رکھیں۔مولی کے اثرات سے جگر کے عارضہ میںآرام آئے گا۔مولی کارس پاؤں کے تلوؤں پر بھی لگاسکتے ہیں۔پیشاب کی بیماریاں:مولی کھانے سے پیشاب کی تمام بیماریاں ٹھیک ہوجاتی ہیں۔ مولی جگر اورمثانہ کی گرمی دورکرنے میں مفیدہے۔لیکن شام چار بجے کے بعد مولی کھانے سے گریزکریں۔یرقان کے مرض میں مولی کے پتوں کا رس نکال کر چینی ملا کر پلانے سے مرض ختم ہوتا ہے۔ مولی کھانے والوں کو کبھی یرقان نہیں ہوتا۔۱۰۔بواسیربواسیر کے مریضوں کے لئے مولی کارس اور مولی کے پتے بہت مفید ہیں۔بواسیر میں اسے سلاد کے طورپریابھجیاکی صورت میں استعمال کرنابے حد مفیدہے۔*مولی کے بارے میں کچھ مزید انکشافات*مولی برصغیر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی سبزیوں میں سے ایک ہے۔ یہ ایک سالانہ اگنے والی، روئیں دار سبزی ہے۔ جڑ سے براہ راست سبز پتے پھوٹتے ہیں۔ اس میں جڑ ایک ہی ہوتی ہے جو گول بیلن نما یا مخروطی، سفید یا سرخ رنگی کی ہوتی ہے۔ مولی بعض بیماریوں اور جسمانی اعضا کے لیے انتہائی مفید ہے۔جگر اور پیٹ کے لیے مفیدمولی میں معدنیات کی کثرت پائی جاتی ہے جو جگر اور پیٹ کے لیے انتہائی مفید ہے اور جسم کو توانائی بخشتی ہے۔ مولی خون صاف کرنے کے لیے بھی انتہائی مفید ہے۔ یہ جسم میں سرخ خون کے خلیات کو ختم ہونے سے بچاتا ہے۔
بلڈ پریشر سے بچاؤمولی میں پوٹاشیم کی وجہ سے یہ ہمارے خون میں پوٹاشیم اور سوڈیم کی مقدار کو کنٹرول کرتا ہے جو ہمارے بلڈ پریشر کو قابو میں رکھتا ہے۔وزن میں کمیباقاعدہ مولی کھانے سے وزن میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔ اگر آپ موٹاپے سے پریشان ہیں اور وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو مولی کے رس میں لیموں اور نمک پلا کر پیئیں۔ اس سے آپ کے وزن میں خاطر خواہ کمی واقع ہو سکتی ہے۔یہ بھی پڑھیں چکن سبزیاں اور دالیں بھی اب مضر صحتکینسر سے حفاظتمولی میں فولک ایسیڈ، وٹامن سی پایا جاتا ہے جو جسم میں کینسر کے خلاف قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے جس کی وجہ سے انسان کینسر جیسے موذی مرض سے محفوظ رہتا ہے۔ہاضمہ کی درستگیبواسیر میں کچی مولی کے پتے کی سبزی بناکر کھانے سے آرام ملتا ہے۔ کھانے کا ہضم نہ ہونا یا کھٹی ڈکار کے دوران مولی کافی مفید ہے۔ مولی کے ایک کپ عرق کو مصری میں ملا کر پینے سے بدہضمی اور کھٹی میٹھی ڈکاروں سے نجات ملتا ہے۔کیڑے کا کاٹنابولی کسی بھی کیڑے کے کاٹنے سے ہونے والی سوجن اور درس سے نجات دیتا ہے۔ جسم کے کسی بھی حصہ میں کوئی کیڑا کاٹ لے تو مولی کا رس لگانے سے کافی آرام ملتا ہے۔دمہ میں مفیدایسے لوگ جنہیں دمہ یا سانس کی تکلیف ہوتی ہو انہیں چاہیے کہ وہ باقاعدگی سے مولی کھائیں کیونکہ اس میں موجود اجزا کی بدولت سینے کی جکڑن کم ہوتی ہے اور سانس لینے میں آسانی ہوتی ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں کو زمین کے اندر پیدا ہونے والی غذاؤں سے اجتناب کا کہا جاتا ہے لیکن مولی میں یہ خاصیت ہے کہ یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید ہے اور خون میں شوگر کی مقدار کو نہیں بڑھاتی۔یہ معدے میں تیزابیت کو کم کرتے ہوئے سینے کی جلن کا خاتمہ کرتی ہے لیکن یاد رہے کہ مولی کا استعمال رات کوہرگز نہیں کرنا چاہیے۔مولی میں فائٹو کیمیکلز اور اینتھو سائنانز ہوتے ہیں جو کینسر کے خلاف لڑتے ہیں۔اس کے علاوہ اس میں وٹامن سی کی موجودگی کی وجہ سے یہ ڈی این اے کو صحت مند رکھ کے کینسر کے خلاف مدافعت پیدا کرتا ہے۔بلڈ پریشر کو کنٹرول کرےپوٹاشیم کی موجودگی کی وجہ سے مولی ہمارے خون میں پوٹاشم اور سوڈیم کی مقدار کو کنٹرول کرتے ہوئے ہمارا بلڈ پریشر قابو میں رکھتی ہے۔*مولی بھوک بڑھاتی اور خون کی گردش کو فعال بناتی ہے۔*ایسے لوگ جنھیں سانس کی تکلیف ہو انہیں چاہیے کہ وہ مولی کھائیں کیونکہ اس میں موجود اجزاء کی بدولت سینے کی جکڑن کم ہوتی ہے اور سانس میں روانی آتی ہے۔* پتھری کی صورت میں گردہ و مثانہ سے ریت آنے کی حالت میں مولی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر اسے مسلسل استعمال کیا جائے تو پتھری ریزہ ریزہ ہوکر ہمیشہ کیلئے جسم سے خارج ہوجاتی ہے۔* بواسیر کے مرض میں مولی کا رس اور مولی کے پتے مریض کو کھلانے سے شفاہوتی ہے۔* یرقان کے مرض میں مولی کے پتوں کا رس نکال کر چینی ملا کر مریض کو پلانے سے مرض ختم ہوجاتا ہے۔ مولی کھانے والوں کو کبھی یرقان نہیں ہوتا۔* مولی کھانے کے بعد گڑ کھانے سے مولی جلد ہضم ہوجاتی ہے اور بدبودار ڈکار وغیرہ بھی نہیں آتے۔ تلی کے امراض میں بھی مولی کا کھانا بہت مفید ہے۔ اس کے کھانے کا طریقہ یہ ہے کہ مولی کو چھیل کر اور کاٹ کر کالی مرچ اور ہلکا سا نمک لگا کر رات کو اوس میں رکھ دیں اور صبح نہار منہ کھائیں۔ ایک ہفتے میں شفا ہوگی۔ یہی نسخہ بواسیر کیلئے بھی ہے۔* مولی کو سرکہ میں بھگو کر کھانے سے ورم تلی تحلیل ہوجاتا ہے۔* تخم مولی بیرونی طور پر چہرہ کی سیاہی ، برص کو دور کرنے اور چہرے کا رنگ صاف کرنے کیلئے بطور اُبٹن استعمال کی جاتی ہے۔* نزلہ و زکام میں چٹکی بھر نمک مولی سونگھنے سے یہ مرض دور ہوتا ہے اور دماغ کے کیڑے ختم ہوجاتے ہیں۔* کسی بھی درد والی جگہ پر مولی کے بیج لیموں کے رس میں پیس کر لگانے سے شفا ہوتی ہے۔مولی میں وٹامن اے ، بی ، سی ، ای ہوتے ہیں. گرتے بالوں کو روکنے کے لیے مولی کا باقاعدہ استعمال کریں۔گنج پر مولی کا پانی ملیں. یہ کمزوری معدہ، بواسیر، پتھری کے لیے بھی مفید ہے. خوراک فوراً ہضم کرتی ہے. یرقان میں پتوں کا پانی نکال کر گرم کر کے گڑ یا شکر ملا کر بار بار پلائیں، مولی کی بھجیا بنا کر کھلائیں. تلی بڑھی ہو تو مولی اور سرکہ کھانا بہت مفید ہے.پرانے نزلے میں مولی کا پانی اور رس لیموں ملا کر پلائیں ، گلے کے درد میں مولی کے ساتھ لہسن کا استعمال کریں.شراب ، ہیروئین اور دوسری نشہ آور ادویات سے نجات حاصل کرنے کے لیے مولی کے سبز پتے پانی میں پیس کر دو چمچ شہد ڈال کر ایک ماہ تک صبح نہار منہ ایک کپ اور سوتے وقت ایک کپ پلائیں. نشہ آور ادویات سے نجات ملے گی. ورم حلق اور خناق میں مولی کے پانی میں لیموں کا رس ملا کر پلائیں ، مولی کے بیج پیس کر گرم پانی کے ساتھ کھانے سے آواز کھل جاتی ہے. پرانی کھانسی میں نمک مولی 25 گرام ، دو چمچ شہد ملا کر کھائیں ، نمک مولی میں شہد ملا کر چٹائیں تو دمہ کا دورہ ختم ہو جاتا ہے. بواسیر کے لیے روزانہ 2 مولیوں پر چینی لگا کر کھائیں یا مولی کے پتے چینی ملا کر روزانہ کھائیں.40 دن تک یا رات کو مولی کاٹ کر نمک لگا کر شبنم میں رکھ کر صبح کھا لیں. پیٹ کے کیڑے مولی یا اس کے پتے کھانے سے دور ہو جاتے ہیں. ماہواری کا درد دْور کرنے کے لیے 25 گرام مولی کے بیج ، چار چمچ شہد میں ڈال کر اْبال لیں اور دن میں تین چار بار پلائیں. درد دْور ہوگا. 

 

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 798 reviews.