مندرجہ ذیل اعمال بزرگان دین اور صالحین کے آزمودہ اور منقول شدہ ہیں جن کے شائع کرنے کا مقصد مخلوق خدا کو تسبیح اور مصلے کے ساتھ غیرشرعی اعمال کے بجائے نوافل و تسبیحات کے ذریعہ جوڑنا ہے۔
ربیع الثانی !یہ اسلامی سال کا چو تھا مہینہ ہے اسے ربیع الآخر بھی کہا جا تا ہے۔اس ماہ مبارک میں حضرت زیدؓابن حارث اور حضرت ابو بکر صدیق ؓ شرف اسلام سے بہرہ ور ہوئے۔مہاجرین و انصار میں مواخات ربیع الثانی میں ہوئی۔2ربیع الثانی3ھ کو اُم المومنین حضرت زینب بنت خزیمہ ؓ کا وصال ہو۔ا ان کی کنیت ام المساکین تھی۔ فقراء و مساکین کو نہایت فیاضی کے ساتھ کھانا کھلایا کرتیں تھیں۔ اس ماہ کے نوافل حسب ذیل ہیں جن کا اہتمام اکثر صوفیاءکرام ؒ کرتے آئے ہیں ۔
شب اول کے نوا فل
بعض بزرگان دین کا کہنا ہے کہ جب ربیع الثانی کا چاند نظر آجائے تو اس کی شب اول میں بعد نما زِ مغرب آٹھ رکعت نفل دو دو رکعت کی نیت سے پڑھے اور پہلی رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد سورۃ الکوثر تین بار اور دوسری میں سورۃالکافرون تین بار پھر تیسری چوتھی، پانچویں ، چھٹی ، ساتویں،آٹھویں رکعت میں سورۃالفاتحہ کے بعد سورۃاخلاص تین تین بار ہر رکعت میں پڑھے۔ ان شاء اللہ تعالیٰ اس نما ز کے پڑھنے والے کو بے شمار ثواب ملے گا اور بے شمارنیکیوںکا اجر عطا ہوگا۔
بخشش کا پروانہ
جوا ہر غیبی میں ہے کہ جو اس مہینہ کی پہلی ، پندرہویں ، انتیسویں تاریخوں میں چار رکعت نفل پڑھے ۔ ہر رکعت میں سورۃالفاتحہ کے بعد سورۃ الاخلا ص پانچ بار پڑھے۔‘اس کے لیے ہزار نیکیا ں لکھی جا تی ہیں اور ہزار برائیاں مٹائی جاتی ہیں۔ ان شاء اللہ پروردگار عالم روز محشر مغفرت فرمائیں گے۔
جو شخص پورا ماہ بعد نما ز عشاء یہ وظیفہ روزانہ 111 مرتبہ پڑھے گا اسے اللہ تعالیٰ کا قرب نصیب ہو گا اور وہ مو ت کے وقت کلمہ پڑھتا ہوا اس دنیا سے رخصت ہو گا۔ بعض بزرگو ں کا کہنا ہے کہ اس وظیفے میں خاتمہ بالخیر کی بے حد تا ثیر ہے۔وظیفہ یہ ہے۔ فَاطِرَ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ اَنْتَ وَلِیّٖ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ تَوَفَّنِیْ مُسْلِمًا وَّاَلْحِقْنِیْ بِالصّٰلِحِیْنَ o (سورئہ یوسف:101)
دنیا و آخرت میں کامیابی کا ذریعہ
ماہ ربیع الثانی بھی نہایت افضل مہینہ ہے اور اس ماہ میں بھی زیادہ سے زیادہ درود پاک پڑھنا چاہئے۔
حضرت ابن عباسؓ سے مروی ہے کہ ایک بار حضرت اسرافیل ؑ حضرت نبی ﷺ کے پاس آئے اور کہا جو کوئی ان کلمات سُبْحٰنَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُلِلّٰہ وَلَا آِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ وَلَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمَ عَدَدَ مَاعَلِمَ اللّٰہُ وَمِثْلَ مَاعَلِمَ اللّٰہُکو ایک بار پڑھے گا خدا اسے ان لوگوں کے زمرہ میں لکھے گا جو خدا کی بکثرت یاد کرنے والے ہیں اور وہ رات ودن خدا کی یاد میں لگے رہنے والوں سے بھی افضل ہو جائے گا اور یہ کلمات اس کیلئے جنت میں داخلہ کا ذریعہ بن جائیں گے اور جس طرح درخت کے پتے جھڑتے ہیں اسی طرح اس کے گناہ جھڑ جائیں گے اور خدا کی اس پر نظر رہے گی اور اس کو دوزخ کا عذاب نہ دے گا ۔ایک اورروایت میں آیا ہے جو کوئی سُبْحٰنَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُلِلٰہِ وَلَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْم عَدَدَ مَافِی عِلْمِ اللّٰہِ وَدَوَامِ مُلْکِ اللّٰہِپڑھے گا‘ دنیا اور اہل دنیا چاہے ختم ہو جائیں لیکن اس کے پڑھنے والے کا ثواب نہ ختم ہو گا۔
ربیع الثانی !یہ اسلامی سال کا چو تھا مہینہ ہے اسے ربیع الآخر بھی کہا جا تا ہے۔اس ماہ مبارک میں حضرت زیدؓابن حارث اور حضرت ابو بکر صدیق ؓ شرف اسلام سے بہرہ ور ہوئے۔مہاجرین و انصار میں مواخات ربیع الثانی میں ہوئی۔2ربیع الثانی3ھ کو اُم المومنین حضرت زینب بنت خزیمہ ؓ کا وصال ہو۔ا ان کی کنیت ام المساکین تھی۔ فقراء و مساکین کو نہایت فیاضی کے ساتھ کھانا کھلایا کرتیں تھیں۔ اس ماہ کے نوافل حسب ذیل ہیں جن کا اہتمام اکثر صوفیاءکرام ؒ کرتے آئے ہیں ۔ شب اول کے نوا فل بعض بزرگان دین کا کہنا ہے کہ جب ربیع الثانی کا چاند نظر آجائے تو اس کی شب اول میں بعد نما زِ مغرب آٹھ رکعت نفل دو دو رکعت کی نیت سے پڑھے اور پہلی رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد سورۃ الکوثر تین بار اور دوسری میں سورۃالکافرون تین بار پھر تیسری چوتھی، پانچویں ، چھٹی ، ساتویں،آٹھویں رکعت میں سورۃالفاتحہ کے بعد سورۃاخلاص تین تین بار ہر رکعت میں پڑھے۔ ان شاء اللہ تعالیٰ اس نما ز کے پڑھنے والے کو بے شمار ثواب ملے گا اور بے شمارنیکیوںکا اجر عطا ہوگا۔ بخشش کا پروانہجوا ہر غیبی میں ہے کہ جو اس مہینہ کی پہلی ، پندرہویں ، انتیسویں تاریخوں میں چار رکعت نفل پڑھے ۔ ہر رکعت میں سورۃالفاتحہ کے بعد سورۃ الاخلا ص پانچ بار پڑھے۔‘اس کے لیے ہزار نیکیا ں لکھی جا تی ہیں اور ہزار برائیاں مٹائی جاتی ہیں۔ ان شاء اللہ پروردگار عالم روز محشر مغفرت فرمائیں گے۔جو شخص پورا ماہ بعد نما ز عشاء یہ وظیفہ روزانہ 111 مرتبہ پڑھے گا اسے اللہ تعالیٰ کا قرب نصیب ہو گا اور وہ مو ت کے وقت کلمہ پڑھتا ہوا اس دنیا سے رخصت ہو گا۔ بعض بزرگو ں کا کہنا ہے کہ اس وظیفے میں خاتمہ بالخیر کی بے حد تا ثیر ہے۔وظیفہ یہ ہے۔ فَاطِرَ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ اَنْتَ وَلِیّٖ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ تَوَفَّنِیْ مُسْلِمًا وَّاَلْحِقْنِیْ بِالصّٰلِحِیْنَ o (سورئہ یوسف:101) دنیا و آخرت میں کامیابی کا ذریعہماہ ربیع الثانی بھی نہایت افضل مہینہ ہے اور اس ماہ میں بھی زیادہ سے زیادہ درود پاک پڑھنا چاہئے۔حضرت ابن عباسؓ سے مروی ہے کہ ایک بار حضرت اسرافیل ؑ حضرت نبی ﷺ کے پاس آئے اور کہا جو کوئی ان کلمات سُبْحٰنَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُلِلّٰہ وَلَا آِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ وَلَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمَ عَدَدَ مَاعَلِمَ اللّٰہُ وَمِثْلَ مَاعَلِمَ اللّٰہُکو ایک بار پڑھے گا خدا اسے ان لوگوں کے زمرہ میں لکھے گا جو خدا کی بکثرت یاد کرنے والے ہیں اور وہ رات ودن خدا کی یاد میں لگے رہنے والوں سے بھی افضل ہو جائے گا اور یہ کلمات اس کیلئے جنت میں داخلہ کا ذریعہ بن جائیں گے اور جس طرح درخت کے پتے جھڑتے ہیں اسی طرح اس کے گناہ جھڑ جائیں گے اور خدا کی اس پر نظر رہے گی اور اس کو دوزخ کا عذاب نہ دے گا ۔ایک اورروایت میں آیا ہے جو کوئی سُبْحٰنَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُلِلٰہِ وَلَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْم عَدَدَ مَافِی عِلْمِ اللّٰہِ وَدَوَامِ مُلْکِ اللّٰہِپڑھے گا‘ دنیا اور اہل دنیا چاہے ختم ہو جائیں لیکن اس کے پڑھنے والے کا ثواب نہ ختم ہو گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں